跳到主要內容
قومی سلامتی کے معنی

Meaning of National Security

ریاست کے معنی: عوامی بین الاقوامی قانون کے مطابق، ایک ریاست میں چار بنیادی اصول ہوتے ہیں، یعنی عوام، علاقہ (بشمول علاقائی زمین، علاقائی پانی اور علاقائی فضائی حدود وغیرہ)، حکومت اور نظام حکومت.

عوامی جمہوریہ چین کی بنیاد 1949 میں رکھی گئی تھی۔

ہانگ کانگ قدیم زمانے سے چین کا حصہ رہا ہے (آئین کا تعارف).

ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ عوامی جمہوریہ چین (آئین آرٹیکل 1) کا ایک لازمی حصہ ہے اور عوامی جمہوریہ چین کا ایک مقامی انتظامی ضلع ہوگا جس میں اعلی درجے کی خودمختاری ہوگی اور براہ راست مرکزی عوامی حکومت کے کنٹرول میں ہوگی (آئین آرٹیکل 12).


قومی سلامتی
قومی سلامتی کے معنی:
قومی سلامتی یعنی، حکومت، نظام حکومت، اتحاد، زمینی اتحاد، عوام کی فلاح و بہبود، مضبوط معیشت اور معاشرتی ترقی، اور ریاست کے دوسرے اہم مفادات غیر متاثر ہیں اور انہیں اندرونی یا بیرونی طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے، اور وہ مستحکم سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں (عوامی جمہوریہ چین کے قومی سلامتی قانون کا آرٹیکل 2)۔

قومی سلامتی کے معنی چار مختلف پیرامیٹرز پر مبنی ہونا چاہئے، یعنی:

ریاست کے بنیادی سلامتی اور اہم مفادات کی حفاظت، جس میں حکومت، حاکمیت، اتحاد اور علاقائی سالمیت، عوام کی فلاح و بہبود اور مضبوط معیشت اور معاشراتی ترقی شامل ہے؛

قومی سلامتی کا مطلب ہے بیرونی خطرے اور تجاوزات سے پاک صورت حال اور اندرونی خلفشار اور انارکی سے پاک؛

قومی سلامتی سے متعلق کارکنان مربوط اور متحرک ہیں۔ حقیقی دنیا میں کوئی مطلق قومی سلامتی نہیں ہے۔ خطرے کے کار کنان ہمیشہ حاضر رہتے ہیں۔ ہمیں ہمیشہ محتاط رہنا چاہیے؛ اور

قومی سلامتی میں مستحکم محفوظ ماحول کی ضمانت دینے کی استعداد میں تیزی، قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے مسلسل صلاحیت میں پروان چڑھنا، اور خطرے کے کارکنان اور اصل خطرات سے محفوظ اور ان کو حل کرنا شامل ہے۔


قومی مفادات کی أولیّت
قومی سلامتی کا اصول یہ ہے کہ قومی مفادات اسکی بنیادی ترجیح ہیں۔

قومی سلامتی ملک بھر میں 1.4 بلین لوگوں کی فلاح و بہبود سے متعلق ہے اور یہ اس کے استحکام کا ایک اہم سنگ بنیاد ہے۔

لوگ امن سے رہتے ہیں جب ملک خوشحال ہوتا ہے، اور وطن کو خاندان کے بنسبت فوقیت دیتے ہیں۔

یہ یقینی طور پر پوری دنیا کے لوگوں میں سب سے بنیادی اور حقیقت پسندانہ خواہش ہے کہ ان کے ممالک پرامن ترقی دیکھیں، ان کے معاشرے خوشحال اور مستحکم ہیں، اور وہ پرامن اور اطمینان بخش زندگی گزاریں۔

تمام لوگوں کے بنیادی مفادات قومی سلامتی پر منحصر ہیں۔

اگر کھال مردہ ہو گئی تو بال کس چیز پر باقی رہ سکتی ہے؟

جب ملک کے بنیادی مفادات، یعنی اس کا علاقہ، حکومت اور نظام خطرے میں ہو، تو قومی سلامتی کو خطرہ کا سامنا ہو گا اور لوگوں کے لیے حفظ وامان نہیں ہوگا۔

ہانگ کانگ کے ہر شہری کی قومی سلامتی کی حفاظت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔


قومی سلامتی کی حفاظت تمام لوگوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
مرکزی عوامی حکومت ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے سے متعلق قومی سلامتی کے امور کی مجموعی ذمہ داری اٹھاتی ہے۔

آئین کے مطابق، قومی سلامتی کی حفاظت ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے کا فرض ہے، اور علاقہ (ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون کا آرٹیکل 3 (1) اور (2)) کے مطابق کام کرے گا.

عوامی جمہوریہ چین کی حکمرانی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کا تحفظ چین کے تمام لوگوں بشمول ہانگ کانگ کی مشترکہ ذمہ داری ہے (ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون کا آرٹیکل 6 (1))۔


قومی سلامتی کا جامع نظریہ

Holistic View of National Security

15 اپریل 2014 کو پہلی قومی سلامتی کمیشن کے اجلاس میں صدر شی جن پنگ نے قومی سلامتی کا جامع نظریہ پیش کیا، ایک نمایاں حکمت عملی فکر جو نئی صورت میں قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے لازم ہے۔

ہر سال 15 اپریل کو نیشنل سکیورٹی ایجوکیشن ڈے کے طور موسوم کیا جاتا ہے تاکہ وقتا فوقتا منعقد ہونے والی تشہیری اور تعلیمی سرگرمیوں کے ذریعے قومی سلامتی کے بارے میں عوامی شعور کو فروغ دیا جائے۔

قومی سلامتی کا جامع نظریہ چینی خصوصیات کے ساتھ ایک قیاس محمول ہے۔

اس میں دس سے زیادہ بڑے شعبے شامل ہیں، بشمول سیاسی سیکورٹی، ہوم لینڈ سیکورٹی، ملٹری سیکورٹی، اقتصادی سیکورٹی، ثقافتی سیکورٹی، سماجی تحفظ، سائنس اور ٹیکنالوجی سیکورٹی، سائبر سیکورٹی، ماحولیاتی تحفظ، وسائل کی حفاظت، جوہری سلامتی، غیر ملکی مفادات کی حفاظت، اور کچھ نمایاں شعبے جیسے بایوسیکیوریٹی، اسپیس سیکیورٹی، گہری سمندری سیکورٹی اور پولر سیکیورٹی۔

قومی سلامتی کا جامع نظریہ قومی سلامتی کو بڑے پیمانے پر اور جامع انداز میں سمجھنے اور عملی جامہ پہنانے پر زور دیتا ہے۔

قومی سلامتی کا جامع نظریہ کا رہنما اصول سیکورٹی کے تین پہلوؤں کا حصول ہے جیسا کہ روایتی طور پر تصور کیا گیا ہے، یعنی اوپر بیان کی گئی سیاسی سیکورٹی، ہوم لینڈ سیکورٹی اور ملٹری سیکورٹی۔

ان تین روایتی سیکورٹی شبعے کے علاوہ، یہ قومی سلامتی کو دوسرے اہم شعبوں تک پھیلاتا ہے، وسیع تر حفاظت کو یقینی بناتا ہے، تاکہ قومی سلامتی کے حفاظت کو بڑا کارگر بنایا جا سکے، اور جدید دور کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے ملک کے بنیادی مفادات اور عوام کی سلامتی کی حفاظت کی جائے۔


جائزہ
قومی سلامتی کا جامع نظریہ ایک بڑے پیمانے پر "عظیم قومی سلامتی" کے وسعت نظر کو مختصر اور صحیح طریقے سے بیان کرتا ہے۔

اس کے بنیادی تصور اور مضمون کا خلاصہ ایک مجموعی ہدف، پانچ بنیادی اصول، پانچ تعلقات اور دس سے زیادہ اہم شعبوں کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔


مجموعی ہدف
ایک مجموعی ہدف
جیسا کہ نام سے ظاہر ہوتا ہے، قومی سلامتی کا جامع نظریہ چینی خصوصیات کے ساتھ قومی سلامتی کا راستہ ہموار کر عوامی جمہوریہ چین کی قومی سلامتی کے تحفظ کے مجموعی ہدف کی پیروی کرتا ہے۔

چینی خصوصیات کے ساتھ قومی سلامتی کا جامع نظریہ قومی مفادات کا اولین ترجیحی اصول سے آغاز ہوتا ہے۔

چونکہ ہانگ کانگ کا خصوصی انتظامی علاقہ عوامی جمہوریہ چین کا ایک لازمی حصہ ہے، قومی سلامتی ہر ہانگ کانگ کے شہری کی فلاح و بہبود اور مستقبل کی خوشحالی، استحکام اور ہانگ کانگ کی ترقی سے وابستہ ہے۔

ہانگ کانگ تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب ملک ترقی کرے؛ قومی سلامتی کے تحفّظ کے بعد ہی ہانگ کانگ اپنا استحکام برقرار رکھ سکتا ہے۔

ملک کا مستقبل ہانگ کانگ کا مستقبل ہے۔


قومی سلامتی کے جامع نظریہ کے پانچ بنیادی اصول
قومی سلامتی کے جامع نظریہ کے پانچ بنیادی اصول زیر ہیں: لوگوں کی حفاظت کو ایک آخری مقصد کے طور پر لینا، سیاسی سیکیورٹی کو بنیادی عمل کے طور پر حاصل کرنا، معاشی تحفظ کو اصل سمجھنا، ملٹری، سائنسی اور ٹیکنالوجی، ثقافتی اور پبلک سیکورٹی بطور گارنٹی دیکھنا، اور چینی خصوصیات کے ساتھ قومی سلامتی کا نظام قائم کرنے کے لیے بین الاقوامی سلامتی کو مضبوط کرنا۔

لوگوں کی حفاظت کو حتمی ہدف بنانے کا مطلب یہ ہے کہ پہلے عوام کے اصول پر قائم رہیں۔

ہم الو العزم ہیں کہ ہم قومی سلامتی کے معاملات میں جو کچھ کرتے ہیں وہ عوام کی فلاح کے لیے ہے اور ہم عوام سے امید رکھیں گے اور قومی سلامتی کے لیے عوام کی حمایت کو یقینی بنائیں گے، تاکہ لوگ پرامن اور پُر سکون زندگی گزار سکیں۔

ہانگ کانگ قومی سلامتی ایکٹ کے مسودے کا مقصد بھی ہانگ کانگ کے تمام باشندوں سمیت لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

بنیادی عمل کے طور پر سیاسی سیکیورٹی کا حصول عوامی جمہوریہ چین کی ناقابل تسخیر حکومت کی حفاظت کے لیے ہے، نیز اس کے بنیادی نظام اور انتہائی عینی صفت، جو نظام کی حفاظت اور حکومت کی حفاظت کی بنیادی ترجیح پر مبنی ہیں اور قومی سلامتی کے لیے بنیادی سیاسی یقین دہانی فراہم کرتی ہیں۔

عوامی مرکزی حکومت کی ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے کے متعلق قومی سلامتی کے معاملات میں وسیع ذمہ داریاں ہیں۔

آئین کے تحت ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے کا یہ فرض ہے کہ وہ قومی سلامتی کا تحفظ کرے اور یہ علاقہ اس بنیاد پر کام سر انجام دے گا۔

اقتصادی سلامتی کو انفراسٹرکچر سمجھنے کا مطلب اس بات کو یقینی بنائیں کہ اقتصادی ترقی خطرے میں نہ پڑے، پائیدار اور صحت مند اقتصادی ترقی کو آسان بنانا، ملک کی اقتصادی طاقت کو مضبوط کرنا اور اور قومی سلامتی کے لیے ٹھوس مواد کی بنیاد رکھنا۔

ملٹری، سائنسی اور ٹیکنالوجی، ثقافتی اور پبلک سیکورٹی بطور گارنٹی کا مطلب ملٹری، سائنسی اور ٹیکنالوجی، ثقافتی اور پبلک سیکورٹی کے میدان میں مناسب حکمت عملی اور اقدامات کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد ہے، جس کا مقصد ایک ٹھوس بنیاد رکھنا اور اندرونی اور بیرونی سلامتی کے خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے اور حل کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ڈھال بنانا ہے۔

بین الاقوامی سلامتی کو مستحکم کرنے کا مطلب ہماری سلامتی اور ہماری مشترکہ سلامتی کو یکساں اہمیت دے کر پرامن ترقی کی راہ پر ثابت قدمی سے چلنا ہے۔

کئی مواقع پر، ملک نے دنیا کے لیے پرامن ترقی کی طرف بڑھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

ترقی صرف امن اور سلامتی کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔

پرامن ترقی ملک کا جدیدیت حاصل کرنے، عوام کو مالدار اور ملک کو مضبوط بنانے، چینی قوم کی اعلی شباب کے حصول کے لیے چینی خواب کو پورا کرنے اور عالمی تہذیب کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر نے کا یہ حتمی فیصلہ ہے۔


قومی سلامتی کے جامع نظریہ کا پانچ نسبتی جوڑے
"پانچ نسبتی جوڑے" اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ترقی اور سیکیورٹی؛ بیرونی اور اندرونی سیکیورٹی؛ وطن کی حفاظت اور عوام کی حفاظت؛ روایتی سیکورٹی اور غیر روایتی سیکورٹی؛ اور ہماری سلامتی اور ہماری مشترکہ سلامتی کو یکساں اہمیت دی جاتی ہے۔

ترقی سلامتی کی بنیاد ہے، اور سلامتی ترقی کے لیے ایک شرط ہے، دونوں کی مساوی اہمیت ہے۔

جب کہ علیحدگی پسندی، حکومت شکنی، تخریبی سرگرمیوں، توڑ پھوڑ اور فسادات سمیت داخلی سلامتی کے مسائل کو طاقت سے روکتے ہوے، ہمیں بیرونی سلامتی کے مسائل سے ہمیشہ چوکس رہنا چاہیے، جیسے کہ مداخلت، تخریب کاری، بیرونی قوتوں کی مداخلت اور دراندازی اور بین الاقوامی دہشت گردانہ سرگرمیاں، جو کہ قومی سلامتی کو شدید خطرے میں ڈال سکتی ہیں یا یہاں تک کہ نظام کی سلامتی، ملک کی سالمیت اور خودمختاری کو بھی چیلنج کر سکتی ہیں۔ .

ملک کی سلامتی کسی قوم کی بقا اور ترقی کے لیے لازمی شرط ہے اور عوام کی سلامتی قومی سلامتی کا حتمی ہدف ہے، دونوں کی مساوی اہمیت ہے۔

بلاشبہ روایتی سیکورٹی (یعنی سیاسی سیکورٹی، ملک کی سلامتی اور ملٹری سیکورٹی) ضروری ہے، نئے دور میں نئے چیلنجوں کو قبول کرنے اور مستقبل کی ترقی کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے میں غیر روایتی سیکورٹی بھی اتنی ہی اہم ہے۔

ہم پرامن ترقی کی راہ پر گامزن ہیں، اس کے علاوہ، ہم اپنی قومی سلامتی کی حفاظت کرتے ہیں، بین الاقوامی امن اور مشن خلاصی میں شراکت لیتے ہوے بغیر تردد کے فعال طور پر بین الاقوامی ذمہ داریاں اور فرائض ادا کرتے ہیں، جس کا مقصد عالمی تہذیب کی ترقی اور سلامتی میں حصّہ ڈالنا ہے.

قومی سلامتی ایک لازم و ملزوم نظام ہے۔

تمام بنیادی اصول ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور ایک دوسرے کو متاثر کرتے ہیں۔

ملک ایک یکجہتی ادارہ ہے، جبکہ قومی سلامتی ایک جامع نظریہ ہے جو طویل عرصے سے آپس میں جڑا ہوا ہے اور لازم و ملزوم ہے۔

قومی سلامتی کا جامع نظریہ ملک، قومی سلامتی کی اہمیت اور مقاصد کے بارے میں ہمیں سمجھنے میں مدد گار ہوتا ہے.

وطن کو خاندان کے بنسبت فوقیت دیتے ہیں۔

چین ہمارا مادر وطن اور ہانگ کانگ ہمارا گھر ہے۔

جیسا کہ موضوع "قومی سلامتی کی حفاظت کرنا، ہمارے گھر کی حفاظت کرنا" ظاہر کرتا ہے کہ قومی سلامتی کو برقرار رکھتے ہوئے، ہمارا گھر بھی محفوظ ہے۔


قومی سلامتی کے اہم شعبے
قومی سلامتی دس سے زیادہ شعبوں پر مشتمل ہے، سیاسی سیکورٹی، ہوم لینڈ سیکورٹی، ملٹری سیکورٹی، اقتصادی سیکورٹی، ثقافتی سیکورٹی، سماجی تحفظ، سائنس اور ٹیکنالوجی سیکورٹی، سائبر سیکورٹی، ماحولیاتی تحفظ، وسائل کی حفاظت، جوہری سیکورٹی، غیر ملکی مفادات کی حفاظت، بایوسیکیوریٹی، اسپیس سیکیورٹی، گہری سمندری سیکورٹی اور پولر سیکیورٹی۔

ہانگ کانگ قومی سلامتی ایکٹ کا نفاذ

Enactment of the National Security Law

ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ عوامی جمہوریہ چین کا لازمی حصہ ہے اور ایک انتہائی خود مختار مقامی انتظامی علاقہ ہے جو براہ راست مرکزی عوامی حکومت کے ماتحت ہے۔ قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا تحفظ ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے کا آئینی فریضہ ہے اور ہانگ کانگ کے ہر شہری پر لاگو ہوتا ہے۔

خطے کو درپیش قومی سلامتی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر، ہانگ کانگ قومی سلامتی ایکٹ مرکزی حکام کے زیر ہاتھ ریاستی سطح پر نافذ کیا گیا تھا تاکہ ہانگ کانگ قومی سلامتی کے خلا کو پر کیا جا سکے۔